Sunday 16 November 2014

برطانیہ میں پانچ سال کی عمر میں پاکستانی نژاد برطانوی شہری آیان قریشی مائیکرو سافٹ سرٹیفائیڈ پروفیشنل امتحان پاس کر کے دنیا کے کم عمر ترین کمپیوٹر پروفیشنل بن گئے ہیں۔
برطانیہ کے شہر کووینٹری کے رہائشی آیان قریشی نے پانچ برس کی عمر میں مائیکرو سافٹ سرٹیفائیڈ پروفیشنل کا امتحان دیا تھا۔
آیان کا خاندان سال 2009 میں پاکستان سے برطانیہ منتقل ہوا تھا۔ آیان کے والد آئی ٹی کنسلٹنٹ ہیں۔
آیان اب چھ برس کے ہو گئے ہیں اور انھوں نے اپنے گھر میں ہی ایک کمپیوٹر نیٹ ورک قائم کر رکھا ہے۔
انھوں نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ امتحان مشکل تھا لیکن مزے کا تھا۔جس میں سوالات کے مختلف جوابات میں سے ایک منتخب کرنا تھا۔ اس کے علاوہ ہاٹ سپاٹ سوالات اور کسی مسئلے کو حل کرنے سے متعلق سوالات شامل تھے۔
آیان کے مطابق وہ چاہتے ہیں کہ ایک دن برطانیہ میں امریکی کی سلی کون ویلی کی طرز پر ٹیکنالوجی حب ’ای ٹیکنالوجیز‘ قائم کریں گے۔
آیان کے والد عاصم نے بی بی سی کو بتایا کہ ٹیسٹ کی زبان سے متعلق آیان کو سمجھنا سب سے مشکل کام تھا لیکن وہ اس کو سمجھ گیا اور اس کی یادداشت بہت اچھی ہے۔
عاصم نے اپنے بیٹے کو تین سال کی عمر میں کمپیوٹر سے متعارف کرایا تھا۔ اس میں انھوں نے اپنے پرانے کمپیوٹرز سے آیان کو کھیلنے دیا تاکہ وہ اس کے ہارڈ وئیر اور مدر بورڈ کو سمجھ سکے۔
’میں جو کچھ بھی اسے بتاتا تھا تو اگلے دن اسے سب یاد ہوتا تھا تو اس پر میں نے اسے زیادہ سے زیادہ معلومات بتانی شروع کیں۔‘
انھوں نے مزید کہا کہ’ اتنی چھوٹی عمر میں کمپیوٹر کی وجہ سے منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں لیکن آیان نے اس موقعے سے فائدہ اٹھایا۔‘
عاصم کے مطابق ان کا بیٹا روزانہ دو گھنٹے کمپیوٹر کے آپریٹنگ سسٹم اور پروگرام انسٹال کرنے کے بارے میں سیکھاتا تھا۔
جب آیان مائیکرو سافٹ کا امتحان دینے آیا تو امتحان لینے والے امیدوار کی عمر کے بارے میں کافی فکرمند تھے تاہم ان کے والد نے یقین دہانی کرائی کہ ان کا بیٹا اپنے طور پر اس کو کر لے گا۔
یہ ٹیسٹ عام طور پر ان لوگوں کا لیا جاتا ہے جو مستقبل میں آئی ٹی پرفیشنل بننا چاہتے ہیں۔
آیان کی والدہ مومنہ کے مطابق’وہ بہت خوش اور فخر محسوس کرتی ہیں، میں یہ دیکھنا نہیں چاہتی کہ وہ ہر روز ایک نیا عالمی ریکارڈ قائم کرے لیکن میں چاہتی ہوں کہ یہ جو کچھ بھی کرے وہ بہترین ہو۔‘

0 comments :

Post a Comment